تیرے چرچے ہیں جفا سے تیری لوگ مر جائیں بلا سے تیری کوئی نسبت کبھی اے جانِ سخن کسی محروم نوا سے تیری غم جاں ہو کہ غم دنیا ہو یاد ...

Chapter

×